Search This Blog

Monday 22 June 2020

عظمت ذات محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم


اللہ پاک نے ہر قوم میں انبیاء مبعوث فرمائے۔ یہ انبیاء ان میں سے ہی تھے اور ان جیسے انسان ہی تھے۔ مگر ان انبیاء کی بات میں اثر پیدا کرنے کے لیے اللہ پاک نے ان انبیاء کو گوناں گوں معجزات سے نوازا۔ یہ معجزات بھی ان کی قوم کے مطابق تھے۔ مثلا حضرت ادریس علیہ السلام کی قوم میں سب عالم فاضل لوگ تھے اس لیے حضرت ادریس علیہ السلام  کو قلم سے لکھنے کا معجزہ عطا ہوا، لباس بنانے اور پہننے کا معجزہ بھی عطا ہوا۔ حضرت نوح علیہ السلام   کی قوم لکڑی کا کام کرتی تھی ان کو کشتی بنانے کا معجزہ عطا ہوا، ۔۔۔۔ حضرت  حضرت موسی علیہ السلام کی قوم جادو وغیرہ میں اپنا ثانی نہیں رکھتی تھی۔ بچہ بچہ بلا کا جادوگر تھا۔ اللہ پاک نے حضرت موسی علیہ السلام کو عصاء اور یدبعضاء کا معجزا عطا فرمایا۔ جو ان کے تمام جادو کو کھا گیا اور تمام نامی گرامی جادوگر عاجز آ گئے۔ حضرت داود علیہ السلام کی قوم لوہے سے ہتھیار بنا کر لڑتی تھی آپ کے ہاتھ میں اللہ پاک نے لوہا نرم کر دیا۔ حضرت دانیال علیہ السلام کی قوم ستاروں کے علم میں اپنا کوئی ثانی نہ رکھتی تھی۔ اللہ پاک نے حضرت دانیال علیہ السلام کو وہ علم دیا کہ جس کی نظیر نہیں ملتی۔ اللہ کے نبی علیہ السلام ہاتھ کی جنبش سے ستارون کی چال الٹ دیتے تھے۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی قوم طب میں کمال عروج کو پہنچی ہوئی تھی۔ ان کی قوم میں بڑے بڑے حکماء پیدا ہوئے جو دور سے آتے ہوئے شخص کی چال دیکھ کہ اس کی بیماری کو جان جاتے تھے ۔ اس قوم میں اللہ کا نبی علیہ السلام اپنے ہاتھ کے اشارے سے بیماروں کو تندرست کر دیتے اور مردوں کو زندہ کر دیتے۔ لیکن ان تمام انبیاء اکرام علیہ السلام کے معجزات صرف ایک مقررہ وقت تک کے لیے اور ایک خاص قوم کے لیے تھے۔ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی نبوت تمام جہانوں کے لیے اور ہر قوم کے لیے ہے۔ پچھلے تمام انبیا کی تمام خوبیاں اور معجزات آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی ذات با صفات میں جمع کر دی گیں تھیں۔ اللہ پاک یہ جانتاتھا کہ آپ کی امت پر ایک وقت ایسا آئے گا جب سائنس اپنے کمال کو پہنچے جائے گی کہ انسان دنوں کا سفر مہینوں کا سفر دنوں میں اور دنوں کا سفر لمہوں میں طے کر گا حطہ کہ چاند پہ جا پہنچے گا۔ اسی لیے حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو وہ معجزات سے نوازا کہ جس کی مثال ہی نہیں دی جا سکتی۔ آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی انگلی کی جنبش سے چاند دو لخت ہو گیا تو دوسری طرف سب معجزوں کا سردار معجزہ معراج النبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم عطا فرمایا. آپ رات کے ایک قلیل عرصے میں مکہ المکرمہ سے بیت المقدس اورپھر بیت المقدس سے عالم بالا کی طرفمحو پرواز ہوئے  اور وہاں آپ کو اللہ پاک نے جنت اور دوزخ کا معاینہ کروایا اور مختلف انبیائے کرام سے بھی ملوایا اور آخر میں میں آپ کو اپنے ساتھ ملاقات کا شرف بخشا۔   یہ تمام سفر رات کے ایک قلیل عرصہ میں ظہور پزیر ہوا حتی کہ آپ کے کمرے کے دروزے کی کنڈی تک ابھی حرکت میں تھی۔  

یہ معجزہ اور اس جیسے کئی دوسرے معجزات کا آج تک انسانی تاریخ جواب نہیں دے سکی اور ناں دے سکتی ہے۔ یہ معجزات حضور اکرم صل اللہ علیہ و آلہ وسلم کی عظمت سب سے بلند ہونے حتی کہ سائنس سے بھی بلند ہونے کا واضح ثبوت ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ اللہ پاک ہمیں حضور اکرم صل اللہ علیہ و آلہ وسلم کی حیات ظیبہ کو پڑھنے اسے مجھنے اور اس پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین ثمہ آمین۔ 



     



No comments:

Post a Comment